مصنف: عامر ظہیر (استاد ،مصنف، بلاگر ، یوٹیوبر)
نئے سال کا آغاز ایک اچھا موقع ہوتا ہے کہ بندہ اپنے پچھلے سال کی کامیابیوں اور ناکامیوں پر نظر دوڑا کر نئے سال کے لیے منصوبہ بندی کریں۔ واضح رہے کہ اہداف مقرر کرنے والوں میں صرف آٹھ فیصد لوگ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اسی لئے سب سے پہلے اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ کیسے اہداف مقرر کیے جائے جسے حاصل کرنے کے امکانات زیادہ ہو۔
حقیقت پسندانہ
ہمیں حقیقت پسندانہ اہداف مقرر کرنے چاہیے جو قابل عمل و قاضی حصول ہو۔ یہ بات ذہن سے نکال لینی چاہیے کہ ہم نئے سال میں مکمل طور پر ایک الگ انسان بن سکتے ہیں۔
عملی اقدامات
دوسری اہم بات یہ ہے کہ صرف اہداف کا لسٹ بنانا نہیں ہوتا بلکہ ان ٹارگٹس کو حاصل کرنے کے لئے علیحدہ سے ایک پلان بنانا ہوتا ہے اور پھر اسی پلان کے مطابق چلنا ہوتا ہے ۔
سپورٹ نیٹ ورک
اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں ایک سپورٹ نیٹ ورک کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ اگر کئی دوست مل کر نئے سال کے لیے اپنے اہداف مقرر کریں تو پھر آگے جا کر ان لوگوں میں اگر کوئی ایک کسی وجہ سے بھٹک بھی جائے تو اپنے دوستوں کی وجہ سے پھر ٹریک پر آ جاتا ہے۔ اگر آپ کے سفر میں دوسرے لوگ آپ کے ساتھ جڑے ہوئے ہوتے ہیں تو کامیابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اپنے اہداف کی لسٹ کو سوشل میڈیا پر عام کیا جائے۔ جس کی وجہ سے پھر آپ خود بخود عملی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

سال کے درمیان میں مشکل یا کامیابی حاصل ہو تو ۔۔۔
چوتھا نکتہ یہ ہے کہ سال کے کسی بھی موقع پر اگر آپ مشکل میں پڑ جائے تو وقفہ لے کر صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں اور جو راستہ آپ کو بہتر نظر آئے ان کا انتخاب کریں۔ اگر کوئی کامیابی ملیں خواہ وہ چھوٹی ہی کیوں نہ ہو ان کا جشن منائے۔
سالانہ اہداف کو طویل مدتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ بنائیں
یہ سالانہ اہداف اگر آپ کے طویل المدتی اہداف یا زندگی کے مقصد کے ساتھ ہم آہنگ ہو تو پھر کامیابی کا امکان مزید بڑھ جاتا ہے ۔
یہ ٹارگٹس کیا ہو سکتے ہیں
اب اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ نئے سال کے لیے یہ ممکنہ اہداف کیا کیا ہو سکتے ہیں۔
ایک مہینہ ایک کتاب
انگریزی میں کہا جاتا ہے کہ “ریڈرز آر دی لیڈرز” اگر آپ اپنے کام کے ساتھ ساتھ مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں اور اس سال کے لئے عہد کریں کہ ہر مہینے ایک کتاب پڑھوں گا تو سال کے اختتام پر نہ صرف آپ کے علم میں اضافہ ہوچکا ہوگا بلکہ یہ اچھی عادت آپ کو آئندہ زندگی میں بھی فائدہ دے گا۔
تحریر کے فن کو سنوارنا
جس طرح مطالعہ کرنا ضروری ہے اسی طرح ایک تعلیم یافتہ نوجوان کے لیے لکھنے کا فن بھی لازمی ہے۔ آپ جو بھی مطالعہ کرتے ہیں ان کا خلاصہ لکھیں، یا نوٹس لے کر ان کو مضمون کا شکل دیں۔ زیادہ سے زیادہ لکھنے کی مشق کریں۔ ہو سکتا ہے آپ مستقبل کے ایک عظیم لکھاری بن جائے۔

آن لائن سکلز
چونکہ آج کا زمانہ انٹرنیٹ کا زمانہ ہے، تو آپ طالب علم ہیں یا تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔ اس سال کسی ایک یا دو آن لائن سکلز کو سیکھنے کا ٹارگٹ مقرر کریں جو آپ کے مستقبل میں کام آئے۔
دوسری یا تیسری زبان کو بہتر بنانا
پاکستانی نوجوانوں کو اپنی مادری زبان کے ساتھ ساتھ اردو اور انگریزی سیکھنے کا مسئلہ بھی درپیش ہوتا ہے تو اس سال دونوں زبانوں میں کسی ایک پر فوکس کر کے ان کو بہتر سے بہترین بنائے۔
روزگار کے حوالے سے
اگر آپ بے روزگار ہیں تو روزگار کے حصول کو ٹارگٹ بنائیں اور اپنے پسندیدہ روزگار کے لئے اپنے آپ کو اس طرح تیار کریں کہ انٹرویو لینے والے کے پاس آپ کو مسترد کرنے کا آپشن باقی ہی نہ رہیں ۔ اگر آپ روزگار پر ہیں تو روزگار میں ترقی کا ہدف مقرر کر سکتے ہیں ۔
بری عادات سے چھٹکارا پانا
ہندوستان کے سابق مسلمان صدر عبدالکلام نے ایک مرتبہ کہا کہ انسان اپنے مستقبل کو تبدیل نہیں کر سکتا مگر وہ اپنی عادات کو تبدیل کر سکتا ہے اور جب وہ اپنی عادات کو تبدیل کرتا ہے تو مستقبل خود بہت تبدیل ہو جاتا ہے۔ ہمیں اپنی زندگی پر غور کرکے اپنی تمام بری عادات کا ایک لسٹ بنانا چاہیے اور نئے سال میں ان کو اچھی عادات میں تبدیل کرنے کا ہدف مقرر کرنا چاہیے۔ یہ بری عادات مندرجہ ذیل ہو سکتے ہیں۔
نماز نہ پڑھنا یا صبح دیر سے اٹھنا؛ نماز تو فرض ہے اور صبح سویرے جاگنا دنیا کے ہر کامیاب شخص کی عادت۔
بہت زیادہ بازاری کھانے کھانا جو نہ صحت کے لئے اچھے ہیں اور نہ جیب کے لیے۔
موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال اور وہ بھی فیس بک ، انسٹاگرام ، ٹک ٹاک وغیرہ پر صرف ایک ویور کے طور پر ۔ اگر آپ سال کے آخر تک سکرین کے استعمال کو آدھا بھی کر لیں تو بڑی بات ہے ۔
ورزش یا کھیل کھود میں حصہ نہ لینا، اکثر نوجوان ورزش کو شروع بھی کرتے ہیں لیکن کچھ دنوں یا مہینوں بعد اسے ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔ اس سال ورزش کی اس عادت کو پختہ کرنے کا ٹارگٹ مقرر کریں۔ ورزش سے متعلق انتہائی اہم بات یہ بھی ہے کہ ہم اپنی طرز زندگی کو اس طرح ترتیب دیں کہ ہم پوری دن مستعد رہیں جیسا کہ گھر کی صفائی خود کریں، اگر بازار جانا ہو تو پیدل جائے، گاڑی کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیے ۔
زندگی کا مقصد کیا ہونا چاہیے اور یہ کیسے مقرر کیا جاتا ہے
زندگی میں اہداف، ویژن اور مقصد مقرر کرنے کی اہمیت
لیڈر کون ہوتا ہے؟ لیڈر اور سیاستدان یا لیڈر اور منیجر میں کیا فرق ہوتا ہے۔
Thanks alot for its great words .
I read the blog one one word and Inshallah I will apply it on myself and to convey to everyone
Best of luck dear
Sir it’s amazing I will apply these rules in my life Inshallah Allah
Good, best of luck