مائنڈ سیٹ ( ذہنیت ) کیوں سب سے اہم ہے ؟

مصنف: عامر ظہیر ( استاد ، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر )

کیا آپ نے خیال کیا ہے کہ ایک ماں باپ سے پیدا ہونے والے بہن بھائیوں کے خیالات و نظریات میں کس حد تک اختلاف پایا جاتا ہے ۔ ایک بھائی سخی ہوتا ہے اور دوسرا کنجوس ۔ ایک بھائی تعلیم کا شوقین ہوتا ہے اور دوسرا کتاب سے نفرت کرنے والا ۔ ایک بھائی مذہبی سیاسی پارٹی سے وابستہ ہوتا ہے تو دوسرا قوم پرست جماعت سے ۔ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایسا آخر ہوتا کیوں ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس لیے کہ ایک انسان کی ذہنیت ( مائنڈ سیٹ ) دوسرے سے مختلف ہوتی ہے ۔ ہماری پوری طرز زندگی کی بنیاد ہماری ذہنیت پر ہوتی ہے ۔ اس بلاگ میں پہلے ذہنیت کی مختلف اقسام پر بحث کرتے ہیں اور پھر مائنڈ سیٹ کی اہمیت کا جائزہ لیں گے ۔

ذہنیت کے مختلف اقسام

ترقی کی ذہنیت

گروتھ مائنڈ سیٹ کے حامل افراد ترقی کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ یہ پروگریسیو سوچ والے لوگ ہوتے ہیں ، جدیدیت پر یقین رکھتے ہیں ۔ یہ لوگ اپنی صلاحیتوں ، قابلیت ، علم اور ہنر کو وقت کے ساتھ ساتھ ترقی دیتے ہیں اس لئے زندگی میں آگے جاتے ہیں ۔

اس کے مقابلے میں دوسرا قسم فکسڈ مائنڈ سیٹ والا ہوتا ہے ۔ یہ لوگ قدامت پسند ہوتے ہیں ، ترقی سے خائف ہوتے ہیں ، سکون کے دائرے میں رہتے ہیں ۔ انہیں اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کا احساس ہی نہیں ہوتا ، اس لیے ناکام ہوتے ہیں ۔

کثرت و قلت کی ذہنیت

یہ دونوں اقسام ایک دوسرے کے الٹ ہوتے ہیں ۔کثرت کی ذہنیت والے اصحاب وسائل کی فراوانی پر یقین رکھتے ہیں ۔ ان کو ترقی و بہتری کے لا محدود امکانات نظر آتے ہیں ان کے مقابلے میں کمی کی ذہنیت والے اشخاص کے ذہنوں میں چیزوں کی ختم ہونے کے بارے میں ایک انجانا خوف ہوتا ہے ۔ ان کو دوسروں کی کامیابی میں اپنی ناکامی نظر آتی ہے اس وجہ سے حسد کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

کھلے ذہن والے لوگ

ان لوگوں کو ہم وسیع النظر بھی کہہ سکتے ہیں جو ہر قسم کے خیالات و نظریات کو سننے سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ مخالف رائے اور رویے کو برداشت کرتے ہیں ۔ یہ لوگ اپنے آپ کا محاسبہ کرتے ہیں اور اپنی غلطیوں کو قبول کرنے کی طاقت رکھتے ہیں ، دوسروں کو معاف کرنے والے ہوتے ہیں ۔ اس کے مقابلے میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کے ذہنوں کو تالے لگے ہوتے ہیں اور وہ مندرجہ بالا تمام خوبیوں سے عاری ہوتے ہیں یہی بند ذہنیت والے لوگ ہوتے ہیں ۔

امید اور مایوسی کی ذہنیت

یہ دونوں اقسام بھی ایک دوسرے کے متضاد ہیں ۔ امید زندگی ہے اور مایوسی موت ۔ سمجھدار لوگ خواہ حالات کیسے ہی ہو امید کا دامن نہیں چھوڑتے ۔ جبکہ ناکام لوگوں کے ذہنوں پر مایوسی کے ڈیرے ہوتے ہیں ۔ اسی نا امید ٹولے سے تعلق رکھنے والے یا منشیات کی لعنت میں گرفتار ہو جاتے ہیں یا خودکشی کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ سمجھدار حضرات مایوس لوگوں سے فاصلہ اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔

ذہنیت کی اہمیت

ایک بندہ کیوں کنجوس ہوتا ہے کیونکہ ان کے ذہن میں یہ بات ہوتی ہے کہ خرچ کرنے سے میں غریب بن جاؤں گا اگر چہ ان کی مالی حالت بہت اچھی ہی کیوں نہ ہو ۔ ہم اپنی ذہن کے مطابق دنیا اور دنیا میں موجود چیزوں کا جائزہ لیتے ہیں ۔ نظریہ کشش کے مطابق تو انسان جس طرح سوچتا ہے اسی طرح ہی ہوتا ہے اور اس بات میں بڑی حد تک سچائی بھی موجود ہے ۔

مثبت مائنڈ سیٹ کے فوائد

دنیا میں آگے بڑھنے کے لیے مثبت مائنڈ سیٹ لازمی ہے ۔ مثبت ذہنیت ہمیں مشکلات کے دور میں جینے کا سہارا دیتا ہے ، مصیبتوں سے لڑنے کا حوصلہ دیتا ہے اور ایک اجنبی ماحول میں ایڈجسٹ ہونا سکھاتا ہے ۔

یاد رکھیں کہ ہمارے جذبات کا دارومدار ہماری ذہنیت پر ہوتا ہے ۔ جذباتی ذہانت رکھنے والے اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے کا فن جانتے ہیں ۔ یہ لوگ اسٹریس فری زندگی جیتے ہیں اور جاہلوں کے ساتھ جہالت کرنے یا لڑنے سے محفوظ رہتے ہیں ۔

مثبت ذہنیت کے حامل افراد کے اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ بہترین تعلقات استوار ہوتے ہیں ۔ یہ لوگ بات بات پر ناراض نہیں ہوتے نہ گلے شکوے کرتے ہیں ، دوسروں کو جگہ دیتے ہیں ، قربانی دینے والے ہوتے ہیں اور خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں ۔

صحت کے ماہرین کے مطابق ہمارے جسمانی صحت کا زیادہ تر دارومدار ہماری ذہنیت پر ہوتا ہے ۔ اکثر اوقات ہماری جسمانی بیماریوں کے اسباب ذہنی مسائل ہوتے ہیں اور اس طرح کی بیماریوں کا علاج بھی دوائیوں کے بجائے کونسلنگ ہوتا ہے ۔

پورے آرٹیکل کا خلاصہ یہ ہے کہ جس طرح کی ذہنیت ہوتی ہے اسی طرح کا بندہ ہوتا ہے ۔ ہماری ذہنیت ہی ہمارا پہچان ہے ۔

“خدا کی تخلیق کا منصوبہ” کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں ۔

بحث اور گفتگو کے آداب

آج کا طالب علم ؛ چیلنجز اور مواقع

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *