سرکاری ملازمت اچھی یا پرائیویٹ ؟

مصنف: عامر ظہیر (استاد ، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر)

ہمارے معاشرے میں کئی لوگ ایک دوسرے کے ساتھ سرکاری یا نجی ملازمت کے اوپر بحث کرتے رہتے ہیں۔ کوئی سرکاری ملازمت کے فوائد بیان کر رہا ہوتا ہے تو کوئی نجی کی، مگر عموماً اسی فیصد سے زائد لوگ کم سکیل والی سرکاری نوکری کو بھی ایک اچھی تنخواہ والی پرائیویٹ ملازمت سے بہتر قرار دیتے ہیں۔ درحقیقت کون سی ملازمت اچھی ہوتی ہے آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔

نا سمجھ لوگ اپنی رائے قائم کرنے اور ان کا اظہار کرنے میں ایک سیکنڈ کا توقف بھی نہیں کرتے جبکہ ہونا یہ چاہیے کہ پوری صورتحال کو اطمینان کے ساتھ سمجھ لیا جائے اور پھر غور و فکر کے بعد اپنی رائے دی جائے۔ ملازمت کی بات بھی کچھ اس طرح کی ہے۔ خدا نے تمام لوگوں کو جس طرح شکل و صورت کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف پیدا کیا ہے اسی طرح ان کے مزاج، خوبیاں، مہارتیں اور خواہشات بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ کسی نوجوان کی پوری شخصیت اور ان کی ترجیحات کو مدنظر رکھ کر ان کے لیے روزگار کے شعبے کا انتخاب کرنا چاہیے۔

سرکاری ملازمت کیوں بہتر ہے

عام لوگوں کئی باتوں کی وجہ سے اس شعبے کو ترجیح دیتے ہیں مثلا زیادہ تنخواہ، پنشن، جاب سیکیورٹی یعنی کہ کارپوریٹ سیکٹر کی طرح یہاں ہائر اینڈ فائر والی پالیسی نہیں ہوتی کہ آپ کو جس وقت چاہے ملازمت سے نہیں نکال دیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہاں گریڈ اور سکیل کی چمک دمک ہوتی ہے، سرکاری افسران فخریہ طور پر اپنے آپ کا تعارف کرتے وقت اپنے گریڈ کا حوالہ دیتے ہیں اور سرکاری ملازمت آپ کو سکون کا ایک دائرہ بھی فراہم کرتا ہے۔

پرائیویٹ سیکٹر کی خوبیاں

یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ نچلے طبقے کے ملازمین یعنی نائب قاصد سے لے کر کلرک حتیٰ کہ سکول اساتذہ تک کے عہدوں پر کام کرنے والوں کی تنخواہیں پرائیویٹ سیکٹر میں سرکاری شعبہ کے مقابلے میں آدھی یا اس سے بھی کم ہوتی ہیں۔ لیکن دوسری طرف وہ نوجوان جنہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو ہنر کے زیور سے آراستہ کیا ہے جو مارکیٹ کی ضرورت بن چکے ہیں وہ سرکار کے مقابلے میں ڈبل اور ٹرپل تنخواہیں لے رہے ہیں۔

پرائیویٹ سیکٹر پر ایک تنقید یہ کی جاتی ہے کہ یہاں آپ کو کسی بھی وقت نوکری سے نکال دیا جاسکتا ہے مگر دوسری طرف یہ اس شعبے کی خوبی بھی ہے کہ آپ بھی کسی وقت ان کو چھوڑ سکتے ہیں۔ یہاں آپ خوب سے خوب تر کی دوڑ میں لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ اگر آپ میں قابلیت اور محنت کا لگن موجود ہے تو آپ پانچ سال کے اندر اندر اپنی تنخواہ کو ڈبل اور ٹرپل تک بڑھا سکتے ہیں ۔

یہاں سرکاری شعبہ کی بر عکس سکیل کی قید نہیں ہوتی۔ اور آپ ایک نجی یونیورسٹی میں پبلک سیکٹر یونیورسٹی کے مقابلے میں تین گنا تنخواہ بھی لے سکتے ہیں۔ جبکہ وہاں اگر آپ دنیا کی بہترین یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری لے چکے ہیں اور انتہائی قابل بھی ہے تو آپ کو تنخواہ آپ کی گریڈ کی مناسبت سے دی جائے گی۔

اگر اعلیٰ سطحی پروفیشنل لوگوں کی بات کی جائے تو پھر تو پرائیویٹ سیکٹر کا کوئی مقابلہ نہیں ہے کیونکہ پاکستان جیسے ملک میں بھی ہر بڑی کمپنی کے اندر دو تین لوگ پچاس لاکھ سے زائد جبکہ درجن دو درجن لوگ پندرہ لاکھ سے زائد تنخواہ لے رہے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں گریڈ 22 کے کے سرکاری افسران کی موجودہ تنخواہیں بمع الاؤنس کے 12 سے 14 لاکھ کے درمیان ہیں ۔

اگر آپ کا ویژن کوئی بڑا کام کرنے کا ہے تو پھر پرائیویٹ سیکٹر آپ کا مقام ہے۔ کیونکہ سرکاری شعبہ آپ کو کمفرٹ زون میں گرفتار کر دیتا ہے۔

انٹرنیٹ نے دنیا کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور آج دسویں اور بارہویں جماعت کے پاس نوجوان مہینے کے لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔ اب اگر ان کے سامنے کوئی شخص اپنی سرکاری نوکری کا گن گائے تو یہ اس شخص کی حماقت ہی ہو سکتی ہے۔

کون سی ملازمت اختیار کی جائے

ہر انسان کو اپنے کیرئیر کا فیصلہ خود کرنا ہوتا ہے لیکن اس سے پہلے کچھ باتوں کا خیال رکھنا چاہیے مثال کے طور پر اگر آپ کا رحجان مینجمنٹ کی طرف ہے تو آپ کو بزنس ایڈمنسٹریشن کی طرف جانا چاہئے۔ اگر آپ لوگوں کے درمیان میں زیادہ خوش ہوتے ہیں تو آپ کو وکیل بننا چاہیے۔ سوچ لیں کہ اگر ایک سوشل بندہ آٹھ گھنٹے تک کسی بینک یا کلینک کے اندر بند رہے تو کیا وہ خوش رہ سکتا ہے؟ اور اگر آپ کا ذہن کاروباری ہے تو پھر تو آپ کو چھوٹا موٹا کاروبار شروع کرنا چاہیے کہ ملازمت آپ کی جگہ ہی نہیں ہے ۔

کون سی ملازمت سب سے اچھی ہے

ہر وہ ملازمت اچھی ہے جس کے کرنے میں انسان خوش اور مطمئن ہوتا ہے، اس میں سرکاری یا نجی شعبہ کی کوئی بات شامل ہی نہیں۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص کا دس پندرہ کنال زمین کا ایک ٹکڑا ہے اور وہ اس میں کاشت کاری کر رہا ہے اور ان کی زندگی اچھے سے گزر رہی ہے تو انہیں اور کیا چاہیئے۔ ہاں اگر ایک شخص زیادہ سے زیادہ پیسے کمانا چاہتا ہے تو پھر اس کا کام کاشتکاری نہیں۔

ملازمت بمقابلہ کاروبار

ملازمت سرکاری ہو یا پرائیویٹ آپ ایک باس کے نیچے کام کرتے ہیں یعنی کہ سادہ زبان میں اپنا نوکر ہی ہوتے ہیں، خواہ آپ کا عہدہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو مگر اس کے مقابلے میں کاروبار میں آپ خود اپنے باس ہوتے ہیں۔ وہاں آپ کسی کے ساتھ کام کرتے ہیں یہاں آپ کے پاس لوگ کام کرتے ہیں۔ اسلئے ملازمت اور کاروبار کے درمیان کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ کاروبار آپ کو اتنا دے سکتا ہے کہ آپ چالیس سال کی عمر میں بھی ریٹائر ہو سکتے ہیں۔ پھر آپ آزادی سے اپنی زندگی جی سکتے ہیں اور جو کرنے کے لیے اصل کام ہیں، وہ کر سکتے ہیں۔ جیسا کہ جون ایلیا کا شعر ہے کہ

نوکری کرتے ہو مدت سے

تم کوئی کام کیوں نہیں کرتے

تنہائی اچھی یا بری؟

دوستی کی اہمیت، دوستوں کے اقسام اور حقوق

مزاج، طبیعت اور رویے میں کیا فرق ہے، اچھا مزاج کیوں ضروری ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *