زندگی میں اہداف، ویژن اور مقصد مقرر کرنے کی اہمیت

مصنف: عامر ظہیر ( استاد ، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر)

زندگی میں مقصدیت نہ ہو تو پھر اشرف المخلوقات اور جانوروں کی زندگی میں زیادہ فرق باقی نہیں رہتا۔ سمجھدار لوگ باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت زندگی گزارتے ہیں۔ وہ اپنی زندگی کا ایک مقصد مقرر کر دیتے ہیں اور پھر اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی زندگی ترتیب دیتے ہیں۔ تیسری دنیا میں 90 فیصد سے زائد لوگ زندگی میں اہداف، ویژن اور مقصد مقرر کرنے کی اہمیت سے واقف ہی نہیں ہیں۔ اس بلاگ میں اہداف، ویژن اور زندگی کے مقصد کے درمیان فرق اور ہر ایک کی اپنی جگہ اہمیت پر بات کریں گے۔

منصوبہ بندی کی اہمیت

منصوبہ بندی دراصل اپنے لیے اہداف مقرر کرنے کا دوسرا نام ہے۔ بعض اہداف ایک سال کے لئے مقرر کیے جاتے ہیں تو بعض پانچ سال یا اس سے بھی زائد عرصہ کے لیے۔ اسی لحاظ سے اہداف کی تین اقسام ہیں۔

پہلا قسم مختصر مدتی اہداف ہوتے ہیں۔ یہ ایک سال کے لئے مقرر کیے جاتے ہیں۔ اکثر نیا سال شروع ہوتے ہی لوگ اپنے لئے اہداف طے کرتے ہیں۔ یہ اہداف کسی نئے ہنر سیکھنے، ایک خاص تعداد میں کتابوں کا مطالعہ کرنے، صبح سویرے اٹھنے کی عادت ڈالنے، قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھنے جیسے ہو سکتے ہیں۔

دوسرا قسم وسط مدتی اہداف ہوتے ہیں جو تین سال کے عرصہ کے لیے مقرر کیے جاتے ہیں جبکہ طویل مدتی اہداف پانچ سے سات سال تک کے عرصہ کے لیے ترتیب دیے جاتے ہیں۔ جیسا کہ اگلے چھ سال تک میں اپنی تنخواہ میں 200 فیصد اضافہ کروانے کی کوشش کروں گا، ملازمت چھوڑ کر اپنا کاروبار شروع کروں گا یا مصنف کے طور پر دو یا تین کتابیں شائع کروں گا وغیرہ وغیرہ۔

منصوبہ بندی اور اہداف مقرر کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اگر تمام اہداف یا ہر ہدف کو پورا حاصل نہ بھی کرے تو آدھا فائدہ ہونا یقینی ہوتا ہے مثلاً اگر آپ سالانہ بارہ کتابیں پڑھنے میں کامیاب نہ ہو جاؤ تو چھ کتابوں کا مطالعہ کرنے میں ضرور کامیاب ہو جاؤ گے۔

ویژن کسے کہتے ہیں

ویژن دراصل کل کے لئے ایک خواب ہوتا ہے یعنی ایک بندہ مستقبل میں اپنے آپ کو کس مقام پر دیکھنا چاہتا ہے۔ ویژن اور اہداف مقرر کرنے کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے۔ وہی لوگ اہداف مقرر کرتے ہیں جن کا کوئی ویژن ہوتا ہے۔ لیکن ویژن رکھنے والے لوگ بھی تو اتنے ہیں جتنا کے آٹے میں نمک۔ تو آئیے سب سے پہلے اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ کن لوگوں کا وژن نہیں ہوتا۔

کن لوگوں کا ویژن نہیں ہوتا

چار طرح کے لوگوں کا اپنی زندگی کے بارے میں کوئی ویژن نہیں ہوتا۔ پہلا وہ شخص جو جلد باز ہو یعنی مستقل مزاج نہ ہو۔ اس دنیا میں نتیجہ حاصل کرنے کے لئے آپ کو بہت زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جلد باز لوگ نئے بوئے گئے پودے سے آج ہی پھل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

دوسرا محدود سوچ والا بندہ ہوتا ہے۔ یہ ویژن دراصل دیوار سے آگے تک دیکھنے کو کہتے ہیں اور ان لوگوں میں یہ صلاحیت نہیں ہوتی۔

تیسرا تنخواہ دار ہوتا ہے جو اپنی آمدن اور اخراجات کے چھوٹے سے دائرے میں پھنس چکا ہوتا ہے اور چوتھا وہ شخص جو “لوگ کیا کہیں گے” والے جملے کا قیدی بنا ہوتا ہے۔

ویژن بننے/بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹیں

وژن بننے کی راہ میں رکاوٹیں دراصل ہمارے اردگرد کے ماحول سے متعلق ہوتے ہیں۔ مثلاً کہ ہمارے حالات۔ یہ حالات معاشی، سیاسی، معاشرتی ہر لحاظ سے ہو سکتے ہیں، اچھے بھی ہو سکتے ہیں اور برے بھی۔ جو شخص حالات کی اس بھنور میں پھنس چکا تو اس کا ویژن والا معاملہ ختم ہو جاتا ہے۔ دوسرا ہمارے ساتھ ہونے والے واقعات ہوتے ہیں۔ تیسرا ہمارے ارد گرد کے لوگوں کا منفی اور محدود سوچ ہوتا ہے۔ چوتھا معاشرے کے غلط بنے بنائے معیار ہوتے ہیں مثلاً کہ لازمی طور پر ڈاکٹر یا انجینئر بننا، کسی یورپی ملک کی شہریت لینا، سرکاری افسر بننا وغیرہ اور پانچواں کامیابی کے بارے میں بنی بنائی غلط تعریفیں ہیں۔ جیسا کہ زیادہ دولت و شہرت کو کامیابی سمجھنا وغیرہ۔

ہمارا ویژن کیسا ہونا چاہئے

آرٹیکل کے پہلے حصے میں ہم نے اہداف کا ذکر کیا کہ یہ ایک سے پانچ یا سات سال تک کے لیے ہوتے ہیں۔ ویژن ان اہداف سے بڑھ کر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ہم میں سے ہر شخص کی اپنی ذاتی ترقی کے بارے میں ایسا ویژن ہونا چاہیے جن کے چار پہلو ہو۔

پہلا ذہنی نشوونما Mental Growth

دوسرا جسمانی تندرستی Physical Fitness

تیسرا جذباتی ذہانت Emotional Intelligence اور

چوتھا سماجی ترقی Social Development

اب ہمیں اس وژن کے مطابق نتائج حاصل کرنے کے لئے بہت زیادہ مطالعہ و تحقیق کرنا ، ورزش کرنا ، اچھا مگر تھوڑا کم خوراک کھانا ، اپنے ذہن ، سوچ، رائے اور مزاج پر کام کرنا اور رشتہ داروں اور دوستوں کو وقت دینا ہوگا۔ اس سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ ویژن ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہوتا ہے۔

ویژن اور زندگی کے مقصد میں فرق

جس طرح ویژن اہداف سے بڑھ کر ہوتا ہے عین اسی طرح وژن اور زندگی کے مقصد کا مثال ہے۔ ایک شخص کی بیک وقت کئی قسم کے ویژن بھی ہو سکتے ہیں مثلاً کے معاشی زندگی کے لیے ان کا ایک ویژن ہو اور سماجی زندگی کے لئے دوسرا۔ اس کے مقابلے میں چونکہ زندگی ایک ہوتی ہے اس لیے زندگی کا مقصد بھی ایک ہوتا ہے۔ میری زندگی کا مقصد کیا ہے، آپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے۔ یہ ہمیں خود بیٹھ کر سوچ سمجھ کر طے کرنا ہے مگر اتنے اہم کام کو سرانجام دینے کا طریقہ کیا ہے۔ اس پر آنے والے بلاگ میں روشنی ڈالیں گے۔

تنہائی اچھی یا بری؟

علم، علم کی شاخیں، علماء کی اقسام

بے وقوف کون ہوتے ہیں؟ بے وقوفوں کی نشانیاں

3 thoughts on “زندگی میں اہداف، ویژن اور مقصد مقرر کرنے کی اہمیت”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *