ذہانت کے اقسام

مصنف: عامر ظہیر ( استاد ، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر)

عموماً ذہانت کو امتحان میں لینے والے نمبرات سے جوڑا جاتا ہے یا اگر آپ کی سیکھنے کی صلاحیت اپنے ہم جماعت طلبہ سے زیادہ ہو مگر اصل میں ذہانت کے 9 اقسام ہیں ۔ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ ایک شخص ذہانت کے ان تمام پہلوؤں کا حامل ہو اور یہ عین ممکن ہے کہ ایک انسان ایک میدان میں بہت تیز ہو لیکن دوسرے میں بہت کمزور ہو۔ ہر ایک کیٹیگری میں شامل لوگوں کے لیے روزگار کے موزوں میدان الگ الگ ہوتے ہیں۔ ذہانت کے ان تمام پہلوؤں کو سمجھ کر ہم ذہانت کو مجموعی طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

ملٹی پل انٹیلیجنس تیوری

یہ وہی نظریہ ہے جو ذہانت کے ان نو اقسام کا احاطہ کرتی ہے۔ اس نظریہ کو ماہر نفسیات ہوارڈ گارڈنر نے پیش کیا ہے جس کے مطابق یہ بات کسی حد تک ٹھیک ہے کہ انسان پیدائشی طور پر ذہین یا کند ذہن پیدا ہوتے ہیں لیکن یہ ایک کمزور نقطہ ہے اس کے مقابلے میں کہ اگر انسان چاہے تو وہ اپنی ذہانت کو بدرجہا بڑھا سکتا ہے۔

ذہانت کے اقسام

منطقی ذہانت

ذہانت کے اس قسم کا تعلق حساب کتاب، ریاضی، شماریات معاشیات جیسے مضامین سے ہے ۔ یہ لوگ اکثر تفتیش کرنے، تجربے کرنے، مشکل مسائل و معموں کی گتھیاں سلجھانے اور اس طرح کے ویڈیو گیمز کھیلنے کو پسند کرتے ہیں۔ ان لوگوں کے لئے موزوں پیشے ریاضی، اکنامکس اور کمپیوٹر کے ماہر بننا یا آڈیٹر ، اکاؤنٹنٹ اور سائنس دان کے طور پر کام کرنا ہے۔

لسانی ذہانت

لسانی ذہانت کے حامل لوگ جب باتیں کرتے ہیں تو موتیوں کو پروتے ہیں، الفاظ کے استعمال اور ادائیگی تلفظ میں یگانہ ہوتے ہیں، بولنے (تقریر کرنے) ، مطالعہ کرنے اور لکھنے سے مزہ اٹھاتے ہیں ۔ کیریئر کے لحاظ سے ان کے لیے بہترین میدان موٹیویشنل سپیکر ، لائبریرین ، سیاستدان ، ٹی وی میزبان ، یوٹیوبر ، صحافی ، وکیل یا مصنف بننا ہے ۔

جذباتی ذہانت

انسان ہونے کے ناطے ہمارے لئے سب سے ضروری جذباتی ذہانت ہے ۔ اگر ہم جذباتی طور پر ذہین نہ ہو تو کئی دفعہ ہمارا رد عمل ہمیں جانوروں سے بھی نیچے گرا دیتا ہے، دوسرا یہ کہ اپنی بد تمیزی کی وجہ سے یہ لوگ معاشرے کے لیے قابل قبول نہیں ہوتے ، تیسرا کہ ان کے لئے پرسکون زندگی گزارنا مشکل بن جاتا ہے ۔ اس قسم کے ذہین لوگ دوسروں کے جذبات و احساسات کو محسوس کرتے ہیں، دوسروں کی رائے کی قدر کرتے ہیں ۔ ان لوگوں کو چارہ گر (کونسلر) ، ماہر نفسیات ، مینیجر ، سماجی شخصیت اور استاد کے طور پر کام کرنا چاہیے۔

دوسروں کو سمجھنے کی صلاحیت

معرفت خودی معرفتِ خداوندی کی طرف پہلا قدم ہے ۔ آپ نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہوگا جسے اپنی صلاحیتوں کا علم ہوتا ہے اور اسی بنا پر ان میں خودی اور خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے ۔ یہ افراد اپنے آپ کو وقت دیتے ہیں، اپنے اصولوں پر جیتے ہیں، غیر ضروری پابندیوں سے آزاد رہتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے لئے بھی ایسے ہی احساسات و جذبات رکھتے ہیں ان لوگوں کے لئے موزوں پیشے ماہر نفسیات ، ادیب ، شاعر اور سماجی شخصیت ہیں ۔

موسیقی سے متعلق ذہانت

یہ لوگ آواز ، ساز اور ردھم کے ساتھ ایک خاص رشتہ رکھتے ہیں ۔ موسیقی کو پسند کرتے ہیں اور اپنی طرف سے موسیقی ، سروں اور طرزوں کو تخلیق بھی کرتے ہیں ۔ تمام چوٹی کے موسیقار اس قسم کے ذہانت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان لوگوں کا میدان موسیقار ، پیانو استاد ، کمپوزر اور ڈانس ٹیچر کے طور پر کام کرنا ہے ۔

بصارتی و فضائی ذہانت

ان لوگوں کا تخیلاتی طاقت ساتویں آسمان پر ہوتا ہے ۔ یہ لوگ انسانوں، چیزوں، حالتوں اور کاموں کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیتے ہیں، ارد گرد کے ماحول پر گہرا نظر رکھتے ہیں، وسیع النظر ہوتے ہیں، اور جب اپنی تخیل کو تخلیق میں بدل لیتے ہیں تو کمال کرتے ہیں۔ معمار ، جیومیٹری کا استاد، سروے ماہر ، انجینئر گرافک ڈیزائنر اور نقشہ بنانے والے جیسے شعبے اس قسم کی ذہانت سے متعلق ہیں۔

جسمانی حرکت سے متعلق ذہانت

اس قسم کی ذہانت کا تعلق ذہن اور جسم کا ایک دوسرے کے ساتھ رابطے اور ساتھ دینے سے ہے ۔ یہ لوگ گفتگو کے دوران اپنے جسم ، ہاتھوں اور اشاروں کے استعمال کے ماہر ہوتے ہیں۔ یہ لوگ عموماً کھیلوں میں دلچسپی لیتے ہیں اور بہترین کھلاڑی بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایتھلیٹ، ڈانسر، ترکان، میکنیک، جم چلانے جیسے پیشے ان لوگوں کے لئے بہترین ہوتے ہیں۔

فطرت سے متعلق ذہانت

جو لوگ فطرت سے محبت رکھتے ہیں، فطرت کی زبان اور اشاروں کو سمجھتے ہیں، جانوروں سے محبت کرتے ہیں، یہاں تک کہ بے جان چیزوں کے لئے بھی دل میں درد رکھتے ہیں، فطرت کے ساتھ گزارے گئے وقت کو اچھا سمجھتے ہیں۔ ان لوگوں کے لئے بہترین شعبے باغبانی ، جیالوجی ، علم فلکیات یا موسمیات کے ہیں ۔

فلسفیانہ ذہانت

فلسفیانہ نقطہ نظر کے مالک یہ لوگ فلسفیانہ قسم کی بحث کرتے ہیں ۔ ذہانت کے ان تمام اقسام میں یہ سب سے پیچیدہ قسم ہے۔ یہ لوگ زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرتے ہیں، سوالات بناتے اور اٹھاتے ہیں ، جوابات تلاش کرتے ہیں اور یہ سوالات اکثر دنیا، آخرت، زندگی، موت، انسان، خدا ، محبت، نفرت، روحانیت اور مادیت وغیرہ جیسی چیزوں کی وجود اور حقیقت کے بارے میں ہوتے ہیں ۔ ہونا چاہیے کہ یہ لوگ سپیکر، مذہبی عالم، مصنف، ادیب، فلسفی اور بلاگر کے طور پر اپنی قسمت آزمائیں۔

صحت مند طرز زندگی کیسے اختیار کی جائے

سلطنت پارس کا مختصر تاریخی جائزہ؛ حصه اول

سرکاری ملازمت اچھی یا پرائیویٹ ؟

1 thought on “ذہانت کے اقسام”

  1. Pingback: نظریہ کشش اور نظریہ محبت کا موازنہ – Aamir Zaheer

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *