اہم سياسی نظریات کے بارے میں جانئیے

مصنف: عامر ظہیر ( استاد ، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر )

ہیومن ازم

ہیومنزم ایک فلسفیانہ اور اخلاقی نقطہ نظر ہے جو انسانی اقدار، وقار اور صلاحیت پر زور دیتا ہے۔ اس نظریہ کے مطابق افراد عقل، ہمدردی اور تعاون کے ذریعے بامعنی اور مکمل زندگی گزارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہیومنسٹ اکثر مسائل کو حل کرنے کے لیے سیکولر طریقوں کو ترجیح دیتے ہیں اور مافوق الفطرت یا مذہبی عقائد پر تکیہ نہیں کرتے ۔

قوم پرستی یا نیشنل ازم

قوم پرستی ایک سیاسی نظریہ اور جذبہ ہے جو کسی مخصوص قوم کے مفادات، ثقافت اور شناخت کے فروغ اور تحفظ کی وکالت کرتا ہے ۔ قوم پرست اپنی قوم سے وفاداری اور فخر کا شدید احساس رکھتے ہیں اور اس کے لئے خود مختاری اور آزادی چاہتے ہیں ۔ قوم پرستی معاشرے کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے بشمول حکومتی پالیسیاں، سماجی ہم آہنگی، اور بین الاقوامی تعلقات۔ اگرچہ یہ اتحاد اور مشترکہ مقصد کے احساس کو فروغ دیتا ہے لیکن دوسری طرف کبھی کبھار یہ مختلف قوموں یا نسلی گروہوں کے درمیان تنازعات اور تناؤ کا ذریعہ بھی بنتا ہے اور یہ اکثر اس وقت ہوتا ہے جب قوم پرستی انتہا پسندی کی حد کو چھو لیتی ہے ۔

سیکولر ازم

سیکولر ازم کو اردو میں لادینیت کہا جاتا ہے ۔ اس نظریہ کے مطابق سیاست اور مذہب ایک دوسرے سے مکمل طور پر الگ ہیں ، سیاست اجتماعی معاملہ ہے جبکہ مذہب انفرادی ۔ مذہب انسانوں کا ہوتا ہے ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور ریاست کے اندر تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہوتے ہیں خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو ۔

لبرل ازم:
ایک سیاسی نظریہ جو انفرادی آزادیوں، محدود حکومتی مداخلت اور شہری حقوق کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔ لبرل لوگ ترقی پسند اور سیکولر ہوتے ہیں ۔

قدامت پسندی:
ایک نظریہ جو روایتی اقدار اور قدیم روایات کی حمایت کرتا ہے، یہ دراصل جدیدیت کا متضاد نظریہ ہے ۔ قدامت پسند سائنسی اور خصوصاً سماجی ترقی کو اچھے نظروں سے نہیں دیکھتے ۔ آسان الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ لوگ ماضی میں جیتے ہیں ۔

سرمایہ داری:
ایک معاشی نظام جس میں ذرائع پیداوار پرائیویٹ سیکٹر کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں ، ریاست کا کاروبار کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یعنی کہ اس نظام کی خصوصیات نجی ملکیت اور آزاد منڈی ہوتی ہیں ۔ آج کل پوری دنیا خصوصاً مغربی ممالک اس نظام کے زیر اثر ہیں ۔

کمیونزم:
ایک سیاسی نظریہ جو نجی ملکیت کے خاتمے اور پیداوار کے ذرائع پر مشترکہ ملکیت چاہتا ہے ۔ کمیونزم ایک ایسی دنیا چاہتا ہے جہاں لوگوں کے درمیان دولت کی مساوی تقسیم ہو ۔ کمیونسٹ سرمایہ دارانہ نظام کو دنیا میں طبقاتی نظام ( مالدار اور غریب ) کا قصوروار ٹھہراتا ہے ۔

سوشلزم:
کمیونزم کے اصولوں کو ذرا نرم کیا جائے تو یہ سوشلزم بن جاتا ہے ۔ مثال کے طور پر کمیونزم میں پرائیویٹ کاروبار اور ملکیت رکھنے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے دوسری طرف سوشل ازم ذاتی جائیداد رکھنے پر پابندی نہیں لگاتا مگر اس (جائیداد) کی خرید وفروخت کی اجازت نہیں دیتا ۔ مقصد دونوں نظریات کا ایک ہی ہے ؛ سماجی و اقتصادی عدم مساوات کو کم کرنا اور پیداوار کے ذرائع پر اجتماعی ملکیت ۔

مارکسزم:
کارل مارکس کے نظریات پر مبنی ایک نظریاتی ڈھانچہ، جو طبقاتی جدوجہد، تاریخی مادیت، اور سرمایہ داری کو اکھاڑ پھینکنے میں مزدوروں کے کردار پر مرکوز ہے۔

فاشزم:
ایک انتہائی دائیں بازو کا نظریہ جس کی خصوصیت آمرانہ طاقت، انتہائی قوم پرستی اور اپوزیشن کو دبانے سے ہوتی ہے، جو اکثر ایک مضبوط رہنما اور عسکریت پسندی کی تعریف کرتی ہے۔ ماضی میں ہٹلر اور مسولینی کی حکومتیں اور موجودہ دور میں بھارت میں مودی کی حکومت یا میانمار میں فوجی حکومت انکی مثالیں ہیں ۔ اس قسم کی ریاستوں میں اظہار رائے پر پابندی عائد ہوتی ہے اور مخالف بیانیہ رکھنے والوں کو ملک دشمن قرار دے کر قید یا مار دیا جاتا ہے ۔

جمہوریت:
حکمرانی کا ایک ایسا نظام جہاں طاقت عوام کو حاصل ہوتی ہے، انہیں انتخابات اور نمائندگی کے ذریعے فیصلہ سازی میں حصہ لینے کی اجازت ہوتی ہے۔ حکومت عوام کی ووٹوں کے ذریعے ایک مقررہ مدت کے لیے بنائی جاتی ہے ۔


https://youtu.be/KLa68XemINw

مطلق العنانیت:
ایک سیاسی نظام جس میں ریاست عوامی اور نجی زندگی کے ہر پہلو پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے، اکثر انفرادی آزادیوں اور سیاسی مخالفت کو دباتی ہے۔ انگریزی میں اس کو ایبسلوٹ ازم کہا جاتا ہے ۔ عرب بادشاہتیں یا چین کا موجودہ نظام اس کی مثالیں ہیں ۔

آمریت:

ایک ایسا نظام جس میں فرد واحد یا افراد کا ایک گروہ طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیتا ہے اور پھر طاقت کے ذریعے ہی حکومت کرتا ہے ۔ پاکستان میں جنرل ایوب ، یحییٰ ، ضیاء اور مشرف کی حکومتیں آمریت کی مثالیں ہیں ۔

حقوق نسواں:
ایک تحریک جو صنفی مساوات کے حصول اور خواتین کے حقوق اور نمائندگی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

ماحولیات:
ماحولیات کے تحفظ اور پائیداری سے متعلق ایک نظریہ، جو اکثر ماحولیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے پالیسیوں کی وکالت کرتا ہے۔

اسلام کے چار بڑے صوفی سلسلے

تاریخ کے مختلف ادوار اور انکی خصوصیات ؛ پتھر کے زمانے سے جدید دور تک

غنی خان ایک فلسفی ؛ خان کا فلسفہ کیا تھا ؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *