انٹرنیٹ نے دنیا کو کس حد تک تبدیل کر دیا، کیا اچھا کیا برا

مصنف: عامر ظہیر ( استاد، مصنف ، بلاگر ، یوٹیوبر)

دنیا میں ترقی کا سفر اتار اور چڑھاؤ پر مبنی رہا ہے۔ کبھی کبھی ایک مخصوص چیز کی ایجاد یا دریافت ہونے کی وجہ سے ترقی کا رفتار غیر معمولی طور پر تیز ہو چکا ہے مثلاً کہ پہیہ، انجن، بجلی، کمپیوٹر یا خود انٹرنیٹ کی ایجادات دنیا میں بہت بڑی تبدیلی کے سبب بنے ہیں۔ انٹرنیٹ کو ہم لوگ اکیسویں صدی کا سب سے بڑا انقلاب کہہ سکتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ چیزیں اچھی یا بری نہیں ہوتیں، لوگ اچھے اور برے ہوتے ہیں یعنی کسی مخصوص چیز سے فائدہ یا نقصان اٹھانا ہمارے استعمال پر منحصر ہوتا ہے۔ دنیا میں انٹرنیٹ کے مثبت اور منفی اثرات کا جائزہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔

انٹرنیٹ کو نیٹ ورکس کا نیٹ ورک کہا جاتا ہے۔ اگر چہ یہ پچھلی صدی کی ایجاد ہے مگر بڑے پیمانے پر اس کا استعمال موجودہ صدی میں شروع ہو چکا ہے۔ 2005 میں دنیا کی مجموعی آبادی میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 16 فیصد تھی جو 2019 میں 53 اور 2022 میں 63 فیصد ہو چکی۔

انٹرنیٹ کے فوائد

معلومات تک رسائی

انٹرنیٹ کا سب سے بڑا فائدہ معلومات اور معلومات تک کی رسائی کو آسان بنانا ہے۔ زیادہ تر معلومات مفت میں دستیاب ہوتے ہیں۔ انٹرنیٹ اس ضمن میں ہمارے وقت اور پیسے دونوں کی بچت کا ذریعہ ہے۔

سرحد پار دوستیاں

انٹرنیٹ کا دوسرا فائدہ بین الثقافتی تعلقات کا قیام ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا حقیقت میں ایک گلوبل ویلج میں تبدیل ہو چکی ہے۔ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کے ذریعے دنیا کے ایک کونے کے نوجوان دوسرے کونے کے نوجوانوں کے ساتھ دوستیاں کرتے رہتے ہیں ۔

روزگار کے مواقع

انٹرنیٹ نے روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ آج لوگ اپنے یوٹیوب چینل، فیس بوک صفحات یا ٹک ٹاک اکاؤنٹ کے ذریعے لاکھوں کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔ گرافک ڈیزائننگ، کنٹینٹ رائٹنگ اور ایمازون پر کاروبار کرنے جیسے نئے ہنر آپ کو گھر بیٹھے بیٹھے ایک اچھی طرح کمانے کا موقع دے رہے ہیں۔

انٹرنیٹ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل

وقت کا ضیاع

تیسری دنیا یعنی پاکستان جیسے ممالک میں جہالت کی وجہ سے لوگوں نے انٹرنیٹ کو صرف وقت پاس کرنے کا ایک ذریعہ سمجھا ہے۔ اوپر سے بے روزگاری کی وجہ سے سے لوگ موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال بھی کرتے ہیں جو کسی بھی لحاظ سے ہمارے جسم اور ذہن کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔

سوشل میڈیا کا منفی استعمال

لوگ جہالت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر گالم گلوچ کا استعمال کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت گزارنے خصوصا چیٹنگ اور ڈیٹنگ کرنے کی وجہ سے ہمارے اپنوں یعنی رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ تعلقات خراب ہو رہے ہیں کیونکہ ہم انہیں وقت نہیں دے پا رہیں۔ انٹرنیٹ نے دور کے لوگوں کو قریب اور قریب کے لوگوں کو ایک دوسرے سے دور کر دیا ہے جو خسارے کی تجارت ہے۔

پرائیویسی ختم ہو چکی

انٹرنیٹ کا ایک بہت بڑا نقصان پرائیویسی کا ختم ہونا ہے۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کے استعمال کی وجہ سے آپ کو ہر وقت ٹریس کیا جا سکتا ہے۔ آپ کا ذاتی ڈیٹا، تصاویر، ویڈیوز وغیرہ انٹرنیٹ پر موجود ہوتے ہیں جنہیں لوگ بغیر آپ کی اجازت کے استعمال کرسکتے ہیں اور ایسے ہزاروں کیس ہیں جن میں تصاویر اور ویڈیو کے غلط استعمال کی وجہ سے ٹارگٹ شدہ شخص خودکشی کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

سائبر کرائم

چونکہ انٹرنیٹ نے ایک دنیا کی شکل اختیار کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس کے اندر بھی جرائم کی الگ سے ایک بہت بڑی دنیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگ کسی نہ کسی شکل میں آن لائن دھوکوں کا شکار ہوتے ہیں۔

مذہبی طور پر نقصان

انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت صرف کرنے کی وجہ سے ہم اپنی دینی ذمہ داریوں کو بھی پورے نہیں کر پاتے جیسا کہ نمازوں کا وقت پر ادا کرنا یا تلاوت کرنا وغیرہ ۔

فحش ویب سائٹس

انٹرنیٹ کی وجہ سے معلومات تک رسائی تو مل چکی ہے مگر فحش ویب سائٹس کی بھرمار کی وجہ سے لاکھوں کروڑوں لوگوں کو پورن ویڈیو دیکھنے کی لت لگ چکی ہیں۔ اب تو یہ باقاعدہ ایک کاروبار بن چکا ہے اور خفیہ طریقوں یا زور زبردستی کے ذریعے لوگوں کی فحش ویڈیوز بنا کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں۔

مسئلے کا حل

انٹرنیٹ کے فوائد و نقصانات پر بحث کرکے ہمارے سامنے جو راستہ بچتا ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں انٹرنیٹ کا منفی استعمال ( جس سے ہمیں یا دوسروں کو نقصان ہو ) تو بالکل نہیں کرنا چاہیے۔ تفریح کے لئے یعنی فلم، ڈرامے، گانے، شوز وغیرہ دیکھنے کے لیے ان کا کم سے کم استعمال کرنا چاہئے البتہ نفع بخش معلومات حاصل کرنے کیلئے اس کے استعمال میں کوئی باک نہیں۔

پاکستان میں پارلیمانی نظام کے ہوتے ہوئے پارلیمان کمزور کیوں ہے؟

دوستی کی اہمیت، دوستوں کے اقسام اور حقوق

کیپیٹلزم، کمیونزم اور اسلامی معاشی نظام

1 thought on “انٹرنیٹ نے دنیا کو کس حد تک تبدیل کر دیا، کیا اچھا کیا برا”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *